بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

سورہ بنی اسرائیل

اس سورہ کا نام بنی اسرائیل مشہور ہے اور اسے سورہ الاسراء بھی کہتے ہیں۔ مشہور روایات کے مطابق اس سورہ کی تمام آیات مکہ میں نازل ہوئی ہیں، البتہ بعض روایات میں کچھ آیات کے بارے میں آیا ہے کہ مدینہ میں نازل ہوئیں ہیں۔ اس سورہ کی ابتدائی آیات یعنی آیت معراج سے معلوم ہوتا ہے کہ سورہ، معراج کے موقع پر نازل ہوا ہے اور یہ بات بھی تقریباً تسلیم شدہ ہے کہ معراج کا واقعہ ہجرت سے ایک سال قبل پیش آیا تھا۔ لہذا یہ سورہ ہجرت سے ایک سال قبل نازل ہوا ہے۔ اس سورہ کے مضامین مکی المزاج ہیں، جو اکثر توحید، نفی شرک اور معاد پر مشتمل ہیں۔ اس کے علاوہ اس سورہ میں بعض ایسی اخلاقی قدروں کے احیا کا ذکر ہے جن کو زمان جاہلیت میں پامال کیا جاتا تھا۔ مثلاً احترام والدین، تکبر سے اجتناب۔ کچھ اقتصادی اصول کا بھی ذکر ملتا ہے، مثلاً فضول خرچی کی ممانعت،اسراف اور بخل کے درمیان اعتدال کی صورت اختیار کرنے کا حکم۔ ناپ تول میں خیانت کی ممانعت وغیرہ۔