وَ لَا تَقُوۡلُوۡا لِمَا تَصِفُ اَلۡسِنَتُکُمُ الۡکَذِبَ ہٰذَا حَلٰلٌ وَّ ہٰذَا حَرَامٌ لِّتَفۡتَرُوۡا عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَفۡتَرُوۡنَ عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ لَا یُفۡلِحُوۡنَ﴿۱۱۶﴾ؕ

۱۱۶۔ اور جن چیزوں پر تمہاری زبانیں جھوٹے احکام لگاتی ہیں ان کے بارے میں نہ کہو یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے جس کا نتیجہ یہ ہو کہ تم اللہ پر جھوٹ افترا کرو، جو اللہ پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں وہ یقینا فلاح نہیں پاتے ۔

115۔116 خطاب اس مرتبہ مسلمانوں سے ہے کہ تم پر جو حرام قرار دیا ہے وہ مردار، خون، سور کا گوشت اور وہ جس پر غیر اللہ کا نام لیا گیا ہو۔ ان کے علاوہ جن چیزوں کو تم حرام و حلال قرار دیتے ہو یہ اللہ پر افترا ہے۔ واضح رہے قانون سازی اللہ کی حاکمیت اعلیٰ کا حصہ ہے۔ لہٰذا اس میں مداخلت اللہ کی حاکمیت اعلیٰ میں مداخلت ہے۔