خَلَقَ الۡاِنۡسَانَ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ فَاِذَا ہُوَ خَصِیۡمٌ مُّبِیۡنٌ﴿۴﴾

۴۔ اس نے انسان کو ایک بوند سے پیدا کیا پھر وہ یکایک کھلا جھگڑالو بن گیا۔

4۔ باوجودیکہ انسان کو ایک نطفے جیسی حقیر بوند سے پیدا کیا ہے، اس کی سرکشی اور گستاخی کا یہ حال ہے کہ وہ اللہ سے جھگڑنے لگتا ہے، کہاں نطفہ اور کہاں اللہ کا مقابلہ۔ حضرت علی علیہ السلام اس انسان کے بارے میں فرماتے ہیں: اَوَّلُہُ نُطْفَۃٌ وَ آخِرُہُ جِیفَۃٌ (وسائل الشیعۃ 1:334) یہ انسان آغاز میں ایک نطفہ اور انجام میں ایک بدبودار لاش ہے۔