وَ مَا لَنَاۤ اَلَّا نَتَوَکَّلَ عَلَی اللّٰہِ وَ قَدۡ ہَدٰىنَا سُبُلَنَا ؕ وَ لَنَصۡبِرَنَّ عَلٰی مَاۤ اٰذَیۡتُمُوۡنَا ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُتَوَکِّلُوۡنَ﴿٪۱۲﴾

۱۲۔ اور ہم اللہ پر توکل کیوں نہ کریں جب کہ اس نے ہمارے راستے ہمیں دکھا دیے ہیں، (منکرو) جو اذیتیں تم ہمیں دے رہے ہو اس پر ہم ضرور صبر کریں گے اور توکل کرنے والوں کو اللہ ہی پر توکل کرنا چاہیے۔

12۔ حق کی ہدایت و رہنمائی اور اسے پہچاننے کے بعد اس پر توکل اور بھروسا کرنا ایک قدرتی امر ہوتا ہے۔ بھروسا اس وقت نہیں ہوتا جب معرفت اور یقین میں استحکام نہ ہو اور تردد کا شکار ہو۔ معرفت کے بعد اس کا عاشق اس کی راہ میں صبر و تحمل کرتا ہے، خواہ اس راہ میں جتنی اذیتیں دی جائیں اور اس کی قیمت کچھ بھی ادا کرنی پڑے۔