وَ قَالَ مُوۡسٰۤی اِنۡ تَکۡفُرُوۡۤا اَنۡتُمۡ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا ۙ فَاِنَّ اللّٰہَ لَغَنِیٌّ حَمِیۡدٌ﴿۸﴾

۸۔ اور موسیٰ نے کہا: اگر تم اور زمین میں بسنے والے سب ناشکری کریں تو بھی اللہ یقینا بے نیاز، لائق حمد ہے۔

8۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم کو اس نکتے سے بھی آگاہ کیا کہ اللہ تمہارے شکر کا محتاج نہیں ہے۔ شکر کا فائدہ اللہ کو نہیں خود تمہیں پہنچتا ہے اور نا شکری سے اللہ کو نہیں خود تمہیں ضرر پہنچ جاتا ہے۔ اللہ ہر صورت میں قابل ستائش ہے خواہ تم اس کی حمد کرو یا نہ کرو۔