اِذۡہَبُوۡا بِقَمِیۡصِیۡ ہٰذَا فَاَلۡقُوۡہُ عَلٰی وَجۡہِ اَبِیۡ یَاۡتِ بَصِیۡرًا ۚ وَ اۡتُوۡنِیۡ بِاَہۡلِکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ﴿٪۹۳﴾

۹۳۔ یہ میرا کرتا لے جاؤ پھر اسے میرے والد کے چہرے پر ڈال دو تو ان کی بصارت لوٹ آئے گی اور تم اپنے تمام اہل و عیال کو میرے پاس لے آنا۔

93۔حضرت یوسف علیہ السلام جانتے تھے کہ بھائیوں نے خون آلود قمیص والد کے سامنے پیش کی تھی، جس نے والد کو غمگین کیا تھا، سو آج قمیص کے ذریعے ہی ان کو خوشخبری دینا چاہتے تھے۔ چنانچہ روایت میں آیا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا : میری یہ قمیص وہی شخص میرے والد کے پاس لے جائے جس نے میری خون آلود قمیص والد کے سامنے پیش کی تھی تاکہ جس نے میرے والد کو غمگین کیا وہی انہیں خوشخبری بھی دے۔