فَلَا تَکُ فِیۡ مِرۡیَۃٍ مِّمَّا یَعۡبُدُ ہٰۤؤُلَآءِ ؕ مَا یَعۡبُدُوۡنَ اِلَّا کَمَا یَعۡبُدُ اٰبَآؤُہُمۡ مِّنۡ قَبۡلُ ؕ وَ اِنَّا لَمُوَفُّوۡہُمۡ نَصِیۡبَہُمۡ غَیۡرَ مَنۡقُوۡصٍ﴿۱۰۹﴾٪

۱۰۹۔ (اے نبی) جس کی یہ لوگ پوجا کر رہے ہیں اس سے آپ کو شبہ نہ ہو، یہ لوگ اسی طرح پوجا کر رہے ہیں جس طرح پہلے ان کے باپ دادا پوجا کرتے تھے اور ہم انہیں ان کا حصہ (عذاب) بغیر کسی نقص و کسر کے پورا کرنے والے ہیں۔

109۔ تاریخ اقوام و ملل اور ان کے انحطاط و ہلاکت کی عبرت انگیز داستانیں بیان فرمانے کے بعد فرمایا: یہ لوگ بھی انہی خطوط پر چل رہے ہیں۔ انحطاط و ہلاکت کے عوامل ان میں بھی موجود ہیں۔ لہٰذا یہ لوگ ہماری سنت جاریہ کے مطابق پوری طرح مکافات عمل کی گرفت میں آجائیں گے۔ بت پرستوں کا انجام بھی وہی ہو گا۔ یہاں رسول کریم ﷺ کی تسلی خاطر بھی مراد ہے اور ساتھ یہ بھی بیان کرنا مقصود ہے کہ جن بتوں کی یہ لوگ جو پوجا کر رہے ہیں وہ اس قابل نہیں ہے کہ اس کے بارے میں شک کیا جائے بلکہ ہر صاحب عقل کو پہلی نظر میں ہی اسے مسترد کر دینا چاہیے۔