اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَخۡبَتُوۡۤا اِلٰی رَبِّہِمۡ ۙ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَنَّۃِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ﴿۲۳﴾

۲۳۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اور اپنے رب کے سامنے عاجزی کرتے رہے یقینا یہی اہل جنت ہیں، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

23۔ انبیاء کو جھٹلانے والی جماعت کے برعکس اہل ایمان اپنے پروردگار کے سامنے تواضع اور عاجزی کرتے ہیں جو ایمان کا بہترین مظہر اور ایمان کی پختگی پر بہت بڑی دلیل ہے۔ عبادت اور خضوع کو ذوق بندگی سے محروم لوگ انسان کی توہین اور ذلت پسندی سمجھتے ہیں، جب کہ خدا کی معرفت رکھنے والے اس کمال مطلق کے سامنے تواضع اور عاجزی کو اپنے لیے معراج سمجھتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جو کمال کے سامنے اکڑ جاتے ہے وہی لوگ انسانی اقدار سے محروم اور ذلت پسند ہوتے ہیں۔