وَ مَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا ؕ اُولٰٓئِکَ یُعۡرَضُوۡنَ عَلٰی رَبِّہِمۡ وَ یَقُوۡلُ الۡاَشۡہَادُ ہٰۤؤُلَآءِ الَّذِیۡنَ کَذَبُوۡا عَلٰی رَبِّہِمۡ ۚ اَلَا لَعۡنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ اور اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ افترا کرتا ہے، ایسے لوگ اپنے رب کے حضور پیش کیے جائیں گے اور گواہ کہیں گے: یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا، خبردار! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔

18۔ مشرکین کا مؤقف یہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے خود ایک کتاب بنائی اور اسے اللہ کی طرف نسبت دی اور افتراء کیا۔ جواباً اس آیت میں فرمایا: وہ افترا باز جو سب سے بڑھ کر ظالم ہے، تم خود ہو۔ اللہ پر شرک کر کے افترا کرتے ہو، اللہ کی طرف جھوٹی نسبت دیتے ہو۔