اَلَاۤ اِنَّہُمۡ یَثۡنُوۡنَ صُدُوۡرَہُمۡ لِیَسۡتَخۡفُوۡا مِنۡہُ ؕ اَلَا حِیۡنَ یَسۡتَغۡشُوۡنَ ثِیَابَہُمۡ ۙ یَعۡلَمُ مَا یُسِرُّوۡنَ وَ مَا یُعۡلِنُوۡنَ ۚ اِنَّہٗ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ﴿۵﴾

۵۔ آگاہ رہو! یہ لوگ اپنے سینوں کو لپیٹ لیتے ہیں تاکہ اللہ سے چھپائیں، یاد رکھو! جب یہ اپنے کپڑوں سے ڈھانپتے ہیں تب بھی وہ ان کی علانیہ اور پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے، وہ سینوں کی باتوں سے یقینا خوب واقف ہے۔

5۔ شان نزول میں روایت ہے کہ مشرکین جب خانہ کعبہ کے گرد رسول خدا ﷺ کے نزدیک سے گزرتے تو سر اور پشت جھکا کر اور کپڑے سے سر ڈھانپ کر گزرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کی نگاہ ان پر نہ پڑے۔