قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰہُ وَلَدًا سُبۡحٰنَہٗ ؕ ہُوَ الۡغَنِیُّ ؕ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ اِنۡ عِنۡدَکُمۡ مِّنۡ سُلۡطٰنٍۭ بِہٰذَا ؕ اَتَقُوۡلُوۡنَ عَلَی اللّٰہِ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ﴿۶۸﴾

۶۸۔ وہ کہتے ہیں: اللہ نے کسی کو بیٹا بنا لیا ہے اس کی ذات پاک ہے وہ بے نیاز ہے، جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ سب اسی کا ہے،تمہارے پاس اس بات پر کوئی دلیل بھی نہیں ہے، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہو جو تمہارے علم میں نہیں ؟

68۔ اللہ کے لیے بیٹے کا تصور اللہ کی خالقیت اور مالکیت کے تصور کے منافی ہے اور نہایت بیہودہ اور سطحی ذہن کی ایجاد ہے کہ اللہ کو انسان پر قیاس کر کے یہ تصور قائم کیا جائے کہ جس طرح انسان اولاد کے ذریعے اپنے وجود کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتا ہے اسی طرح اللہ بھی اپنے لیے فرزند پیدا کرتا ہے۔