ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَ لَکُمُ الَّیۡلَ لِتَسۡکُنُوۡا فِیۡہِ وَ النَّہَارَ مُبۡصِرًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّسۡمَعُوۡنَ﴿۶۷﴾

۶۷۔ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں تم آرام کرو اور دن کو روشن بنایا، بتحقیق سننے والوں کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔

67۔ کائناتی نظام میں باہمی ربط اور وحدت سے خالقِ نظام کی وحدت پر استدلال کیا جاتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ رات کا وجود دن کے وجود کے ساتھ متصادم ہو بلکہ یہ دونوں ایک نظام کی تشکیل میں مددگار ہیں۔ قرآن توحید کے اثبات کے لیے دن اور رات کی حکمت پر زیادہ تکیہ کرتا ہے۔ کیونکہ یہ زمین پر بسنے والوں کے لیے کائنات کے سب سے زیادہ واضح اور محسوس مظاہر قدرت ہیں۔