الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ کَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾

۶۳۔ جو ایمان لائے اور تقویٰ پر عمل کیا کرتے تھے۔

63۔ اللہ تعالیٰ جب اپنے خاص بندوں کا ذکر فرماتا ہے تو پورے اہتمام کے ساتھ پہلے توجہ مبذول کراتا ہے اَلَاۤ سنو! آگاہ رہو۔ اس کے بعد مضمون شروع ہو جاتا ہے۔

ولی، الولاء و التوالی کے اصل معنی بقول راغب اصفہانی دو یا دو سے زیادہ چیزوں کا اس طرح یکے بعد دیگرے آنا کہ ان کے درمیان کوئی ایسی چیز نہ آئے جو ان میں سے نہ ہو۔ آگے لکھتے ہیں: الولایۃ بکسر واو کے معنی نصرت اور الولایۃ بفتح الواو کے معنی کسی کام کے متولی ہونے کے ہیں۔ بعض نے کہا ہے یہ وَلائۃ، وِلائۃ کی طرح ہے یعنی اس میں دو لغت ہیں اور اس کے اصل معنی کسی کام کا متولی ہونے کے ہیں۔ اس تشریح کے مطابق ولی کا اصل معنی تولیت و حاکمیت ہے پھر بطور استعارہ دیگر مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے۔ اللہ رسول اور امام جب لوگوں کے ولی ہوتے ہیں تو تولیت و حاکمیت کے معنوں میں ہوتا ہے اور جب کوئی ہستی اللہ کی ولی بن جاتی ہے تو اس ولایت کے چند ایک آثار اس آیت میں بیان فرمائے ہیں۔