ہُنَالِکَ تَبۡلُوۡا کُلُّ نَفۡسٍ مَّاۤ اَسۡلَفَتۡ وَ رُدُّوۡۤا اِلَی اللّٰہِ مَوۡلٰىہُمُ الۡحَقِّ وَ ضَلَّ عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ﴿٪۳۰﴾ ۞ؒ

۳۰۔ اس مقام پر ہر کوئی اپنے اس عمل کو جانچ لے گا جو وہ آگے بھیج چکا ہو گا اور پھر وہ اپنے مالک حقیقی اللہ کی طرف لوٹائے جائیں گے اور جو بہتان وہ باندھا کرتے تھے ان سے ناپید ہو جائیں گے ۔

30۔ دنیا میں انسان اپنے اعمال کے بارے میں غلط فہمی یا خوش فہمی میں مبتلا رہتا ہے لیکن قیامت کے دن وہ اپنے اعمال کا مشاہدہ کرے گا تو وہ اسے اپنے حقیقی خدو خال میں نظر آئیں گے۔