اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ یَہۡدِیۡہِمۡ رَبُّہُمۡ بِاِیۡمَانِہِمۡ ۚ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہِمُ الۡاَنۡہٰرُ فِیۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ﴿۹﴾

۹۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے بے شک ان کا رب ان کے ایمان کے سبب انہیں نعمتوں والی جنتوں کی راہ دکھائے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔

9۔جنات نعیم تک رہنمائی کے لیے بنیادی محرک ایمان ہے اور عمل صالح اس محرک کے لیے معاون ہے۔ چونکہ عمل صالح کے لیے بھی ایمان محرک ہے، لہٰذا ایمان انسان کو ارتقائی منازل سے گزار کر منتہائے مقصود یعنی اللہ تک پہنچانے کا ضامن ہے: وَاَنَّ اِلٰى رَبِّكَ الْمُنْتَہٰى (نجم:42) اور یہ بات ذہن نشین ہونی چاہیے کہ جنت تقرب الٰہی کی ایک تعبیر ہے۔