اِنَّ فِی اخۡتِلَافِ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَّقُوۡنَ﴿۶﴾

۶۔ بے شک رات اور دن کی آمد و رفت میں اور جو کچھ اللہ نے آسمانوں اور زمین میں پیدا کیا ہے ان میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو (ہلاکت سے) بچنا چاہتے ہیں۔

6۔ قرآن وجدان، عقل اور قلب سے سروکار رکھتا ہے۔ لیکن اس آیت میں صاحبان تقویٰ کو یہ دعوت دی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عقل و خرد والوں کو ہی خطرے کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ سے بچنے کا اہتمام کیا جاتا ہے، اس طرح تقویٰ یعنی اپنا بچاؤ کرنا عقل و خرد کا لازمہ ہے۔