اَفَمَنۡ اَسَّسَ بُنۡیَانَہٗ عَلٰی تَقۡوٰی مِنَ اللّٰہِ وَ رِضۡوَانٍ خَیۡرٌ اَمۡ مَّنۡ اَسَّسَ بُنۡیَانَہٗ عَلٰی شَفَا جُرُفٍ ہَارٍ فَانۡہَارَ بِہٖ فِیۡ نَارِ جَہَنَّمَ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِیۡنَ﴿۱۰۹﴾

۱۰۹۔ بھلا جس شخص نے اپنی عمارت کی بنیاد خوف خدا اور اس کی رضا طلبی پر رکھی ہو وہ بہتر ہے یا وہ جس نے اپنی عمارت کی بنیاد گرنے والی کھائی کے کنارے پر رکھی ہو، چنانچہ وہ (عمارت) اسے لے کر آتش جہنم میں جا گرے؟ اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا ۔

109۔ دونوں مسجدوں کے بانیان میں فرق کو واضح فرما رہا ہے کہ ایک بانی اپنی عمارت کی بنیاد تقویٰ اور رضائے الہی پر استوار کرتا ہے اس کو ثبات اور دوام حاصل ہے۔ جبکہ دوسرا بانی اپنی عمارت کو کھائی کے کنارے پر بناتا ہے تو ایسے بانی کی نہ صرف عمارت اس کھائی میں گر جاتی ہے بلکہ خود بانی کو لے کر گر جائے گی اور وہ بھی جہنم کی آگ میں۔