وَ لَا تُعۡجِبۡکَ اَمۡوَالُہُمۡ وَ اَوۡلَادُہُمۡ ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ اَنۡ یُّعَذِّبَہُمۡ بِہَا فِی الدُّنۡیَا وَ تَزۡہَقَ اَنۡفُسُہُمۡ وَ ہُمۡ کٰفِرُوۡنَ﴿۸۵﴾

۸۵۔ اور ان کی دولت اور اولاد کہیں آپ کو فریفتہ نہ کریں، اللہ تو بس ان چیزوں کے ذریعے انہیں دنیا میں عذاب دینا چاہتا ہے اور چاہتا ہے کہ ان کی جان کنی کفر کی حالت میں ہو۔

85۔ غیر مومن لوگوں کے مال و دولت اور افرادی قوت کی فراوانی پر فریفتہ نہ ہونے کا حکم ہے کیونکہ اگر غیر مومن کے پاس مال و اولاد کی فراوانی ہے تو اس کے دو برے نتائج ہیں: الف۔ بظاہر خوشحال نظر آنے کے باوجود وہ ہمیشہ اضطراب اور پریشانی کے عذاب میں مبتلا رہتے ہیں۔ ب: انہی چیزوں کی محبت اس سے حق و باطل کو سمجھنے کی صلاحیت چھین لیتی ہے اور وہ ناقابل ہدایت ہو کر کفر کی موت مرتا ہے۔