فَلۡیَضۡحَکُوۡا قَلِیۡلًا وَّ لۡیَبۡکُوۡا کَثِیۡرًا ۚ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ﴿۸۲﴾

۸۲۔ پس انہیں چاہیے کہ کم ہنسا کریں اور زیادہ رویا کریں، یہ ان کے اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے رہے ہیں۔

82۔ کم ہنسنے اور زیادہ رونے کا حکم تمام انسانوں کے لیے ایک کلی حکم نہیں ہے بلکہ اس آیت میں یہ حکم ان افراد کے ساتھ مخصوص ہے جو ایثار و قربانی کے مواقع پر مختلف حیلے بہانے کر کے پیچھے رہتے ہیں اور جان و مال سے اللہ کی راہ میں جد و جہد نہیں کرتے۔ جیسا کہ رسول اکرم ﷺ کے دور کے منافقین ایسا کیا کرتے تھے۔