فَاَعۡقَبَہُمۡ نِفَاقًا فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ اِلٰی یَوۡمِ یَلۡقَوۡنَہٗ بِمَاۤ اَخۡلَفُوا اللّٰہَ مَا وَعَدُوۡہُ وَ بِمَا کَانُوۡا یَکۡذِبُوۡنَ﴿۷۷﴾

۷۷۔پس اللہ نے ان کے دلوں میں اپنے حضور پیشی کے دن تک نفاق کو باقی رکھا کیونکہ انہوں نے اللہ کے ساتھ بدعہدی کی اور وہ جھوٹ بولتے رہے۔

77۔ اللہ کے ساتھ بدعہدی اور بخل کا طبیعی نتیجہ یہ ہوا کہ قیامت تک کے لیے ان کے دلوں میں نفاق جاگزین ہو گیا۔ یعنی جب ان لوگوں سے مذکورہ بالا نافرمانیاں سرزد ہوئیں تو اس سے وہ اللہ کی طرف سے ہدایت و توفیق کے قابل نہ رہے۔ جب توفیق و ہدایت سلب ہو جاتی ہے تو اس کی جگہ نفاق اور کفر پر کرتا ہے۔