وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ عٰہَدَ اللّٰہَ لَئِنۡ اٰتٰىنَا مِنۡ فَضۡلِہٖ لَنَصَّدَّقَنَّ وَ لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الصّٰلِحِیۡنَ﴿۷۵﴾

۷۵۔اور ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کر رکھا تھا کہ اگر اللہ نے ہمیں اپنے فضل سے نوازا تو ہم ضرور خیرات کیا کریں گے اور ضرور نیک لوگوں میں سے ہو جائیں گے۔

75۔ 76 اس آیت کے شان نزول میں روایت ہے کہ انصار کا ایک شخص حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اصرار کر تا ہے کہ دولت کی فراوانی کے لیے دعا فرمائیں میں وعدہ کرتا ہوں اس صورت میں تمام مالی حقوق ادا کروں گا۔ چنانچہ تھوڑے عرصے میں وہ بڑا دولت مند ہو جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا نمآئندہ اس سے زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے گیا تو اس نے زکوٰۃ دینے سے نہ صرف انکار کر دیا بلکہ یہ طنز بھی کیا کہ یہ تو جزیہ کا بھائی ہے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔