یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا وَّ یُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ﴿۲۹﴾

۲۹۔ اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرو تو وہ تمہیں (حق و باطل میں) تمیز کرنے کی طاقت عطا کرے گا اور تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

29۔ اہل تقویٰ کا ضمیر شفاف، وجدان صاف، احساس زندہ اور عقل بیدار ہوتی ہے، اس لیے انہیں حق و باطل کی تمیز میں مشکل پیش نہیں آتی۔ حدیث میں آیا ہے: المومن ینظر بنور ﷲ ۔ (بحار الانوار 7: 323) مومن نور خدا کی روشنی میں دیکھتا ہے۔