اَفَاَمِنَ اَہۡلُ الۡقُرٰۤی اَنۡ یَّاۡتِیَہُمۡ بَاۡسُنَا بَیَاتًا وَّ ہُمۡ نَآئِمُوۡنَ ﴿ؕ۹۷﴾

۹۷۔کیا ان بستیوں کے لوگ بے فکر ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب رات کے وقت آ جائے جب وہ سو رہے ہوں ؟

97 تا 99۔ سرکش اقوام کا انجام اور سنت الٰہی بیان کرنے کے بعد دوسری قوموں کے ضمیر کو بیدار کرنے کے لیے پروردگار عالم فرماتا ہے: عذاب خداوندی میں آزمائشی وقفے سے کسی قوم کو دھوکہ نہیں کھانا چاہیے کیونکہ مجرموں کو مکافات عمل اس وقت اپنی گرفت میں لے گا جب وہ فحشا اور خواب غفلت میں مگن ہوں گے۔ مَکۡرَ اللّٰہِ سے مراد اللہ کا وہ عذاب ہے جو مجرموں پر اس وقت آ پڑتا ہے جب وہ اپنی بد مستیوں اور بے شعوری کی حالت میں ہوتے ہیں۔ ہوتا یوں ہے کہ ان کی اپنی بے حسی کی وجہ سے اللہ انہیں ایسی راہ پر لگا دیتا ہے جس سے وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہمارے حق میں یہ بہتر ہے حالانکہ وہ عذاب الٰہی کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔