وَ اذۡکُرُوۡۤا اِذۡ جَعَلَکُمۡ خُلَفَآءَ مِنۡۢ بَعۡدِ عَادٍ وَّ بَوَّاَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ تَتَّخِذُوۡنَ مِنۡ سُہُوۡلِہَا قُصُوۡرًا وَّ تَنۡحِتُوۡنَ الۡجِبَالَ بُیُوۡتًا ۚ فَاذۡکُرُوۡۤا اٰلَآءَ اللّٰہِ وَ لَا تَعۡثَوۡا فِی الۡاَرۡضِ مُفۡسِدِیۡنَ﴿۷۴﴾

۷۴۔ اور یاد کرو جب اللہ نے قوم عاد کے بعد تمہیں جانشین بنایا اور تمہیں زمین میں آباد کیا، تم میدانوں میں محلات تعمیر کرتے ہو اور پہاڑ کو تراش کر مکانات بناتے ہو، پس اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو اور زمین میں فساد کرتے نہ پھرو۔

74۔ قوم ثمود اپنے زمانے کی متمدن قوم تھی۔ وہ میدانوں میں قلعے اور محلات تعمیر کرتے تھے اور پہاڑوں کو تراش کر عالی شان محلات بناتے تھے۔ چنانچہ مدائن صالح میں آج تک ان عمارتوں کے آثار نمایاں طور پر موجود ہیں۔ بعض روایات کے مطابق رسول کریم ﷺ غزوﮤ تبوک کو جاتے ہوئے اس علاقے سے گزرے تو آپ ﷺنے اس کنویں کی نشاندہی فرمائی جس سے ناقہ صالح پانی پیتی تھی اور فج الناقۃ نامی وہ درہ بھی دکھایا جہاں سے بعض روایات کے مطابق اونٹنی نکلی تھی۔