لَہُمۡ مِّنۡ جَہَنَّمَ مِہَادٌ وَّ مِنۡ فَوۡقِہِمۡ غَوَاشٍ ؕ وَ کَذٰلِکَ نَجۡزِی الظّٰلِمِیۡنَ﴿۴۱﴾

۴۱۔ ان کے لیے جہنم ہی بچھونا اور اوڑھنا ہو گی اور ہم ظالموں کو ایسا بدلہ دیا کرتے ہیں۔

41۔ کفار کے لیے آسمان کے دروازے نہ کھلنے کا مطلب ممکن ہے یہ ہو کہ ان کے اعمال قبول نہ ہوں گے یا پھر یہ کہ ان کا جنت میں داخلہ ممنوع ہو گا۔ چنانچہ بعد کی عبارت سے دوسری تفسیر قرین قیاس معلوم ہوتی ہے جس میں کافروں کا جنت میں داخل ہونا سوئی کے ناکے سے اونٹ کے گزرنے کی طرح محال بتایا ہے۔ جس طرح کافر کا جنت میں داخل ہونا اللہ کے حتمی فیصلے کے خلاف ہے اسی طرح متقی اور پرہیزگار مومن کا جہنم میں داخل ہونا بھی محال اور عدل الٰہی کے خلاف ہے۔