قُلۡ یٰقَوۡمِ اعۡمَلُوۡا عَلٰی مَکَانَتِکُمۡ اِنِّیۡ عَامِلٌ ۚ فَسَوۡفَ تَعۡلَمُوۡنَ ۙ مَنۡ تَکُوۡنُ لَہٗ عَاقِبَۃُ الدَّارِ ؕ اِنَّہٗ لَا یُفۡلِحُ الظّٰلِمُوۡنَ﴿۱۳۵﴾

۱۳۵۔کہدیجئے: اے میری قوم! تم اپنی جگہ عمل کرتے جاؤ میں بھی عمل کرتا ہوں، عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ کس کا انجام کار اچھا ہوتا ہے (بہرحال) ظالموں کے لیے فلاح کی کوئی گنجائش نہیں۔

135۔ ناقابل ہدایت ہونے کی صورت میں اللہ کی طرف سے بڑی عقوبت یہ ہے کہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا جائے: اعۡمَلُوۡا عَلٰی مَکَانَتِکُمۡ یعنی اپنی جگہ جو کرنا چاہتے ہو کرتے جاؤ۔ اسی نکتے کو اکثر اللہ تعالیٰ ” اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے“ کی تعبیر کے ساتھ بیان فرماتا ہے۔