قُلۡ لِّمَنۡ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ قُلۡ لِّلّٰہِ ؕ کَتَبَ عَلٰی نَفۡسِہِ الرَّحۡمَۃَ ؕ لَیَجۡمَعَنَّکُمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ ؕ اَلَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۲﴾

۱۲۔ ان سے پوچھ لیجیے: آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے؟ کہدیجئے: (سب کچھ) اللہ ہی کا ہے، اس نے رحمت کو اپنے پر لازم کر دیا ہے، وہ تم سب کو قیامت کے دن جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ضرور بہ ضرور جمع کرے گا جنہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔

12۔ کَتَبَ عَلٰی نَفۡسِہِ الرَّحۡمَۃَ : اللہ نے رحمت کو اپنے ذمے لیا ہے وہ ارحم الراحمین ہے اور انسان کی تخلیق میں بھی رحیم ہے۔ چنانچہ اس نے انسان کو احسن تقویم کے سانچے میں ڈھالا۔ وہ انسان کے لیے تسخیر کائنات میں رحیم ہے۔ وہ انسانی تعلیم و تربیت میں رحیم ہے۔ انسان کی ہدایت و رہنمائی میں رحیم ہے۔ عفو و درگزر میں رحیم ہے اور قیامت کی عدالت میں رحیم ہے۔ اس رحیم و کریم رب کو چھوڑ کر بتوں کے سامنے جھکتے ہو؟