مَا قُلۡتُ لَہُمۡ اِلَّا مَاۤ اَمَرۡتَنِیۡ بِہٖۤ اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ رَبِّیۡ وَ رَبَّکُمۡ ۚ وَ کُنۡتُ عَلَیۡہِمۡ شَہِیۡدًا مَّا دُمۡتُ فِیۡہِمۡ ۚ فَلَمَّا تَوَفَّیۡتَنِیۡ کُنۡتَ اَنۡتَ الرَّقِیۡبَ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ اَنۡتَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ شَہِیۡدٌ﴿۱۱۷﴾

۱۱۷۔میں نے تو ان سے صرف وہی کہا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ اس اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے، جب تک میں ان کے درمیان رہا میں ان پر گواہ رہا اور جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو خود ہی ان پر نگران ہے اور تو ہی ہر چیز پر گواہ ہے۔

117۔ مَا قُلۡتُ لَہُمۡ اِلَّا مَاۤ اَمَرۡتَنِیۡ : چنانچہ موجودہ تثلیثی انجیل میں بھی یہ اعتراف موجود ہے: ”ابدی زندگی یہ ہے کہ لوگ تیری معرفت حاصل کریں کہ تو ہی حقیقی اور واحد معبود ہے۔یسوع مسیح کو آپ نے بھیجا۔“ (یوحنا 7: 3۔ بحوالہ المنار)