قُلۡ لَّا یَسۡتَوِی الۡخَبِیۡثُ وَ الطَّیِّبُ وَ لَوۡ اَعۡجَبَکَ کَثۡرَۃُ الۡخَبِیۡثِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰہَ یٰۤاُولِی الۡاَلۡبَابِ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ﴿۱۰۰﴾٪

۱۰۰۔ (اے رسول) کہدیجئے: ناپاک اور پاک برابر نہیں ہو سکتے خواہ ناپاکی کی فراوانی تمہیں بھلی لگے، پس اے صاحبان عقل اللہ کی نافرمانی سے بچو شاید تمہیں نجات مل جائے ۔

100۔ دین اور شریعت امر واقع اور حقائق پر مبنی قدروں پر استوار ہے اور حقیقت یہ ہے کہ پاک اور ناپاک یکساں نہیں ہو سکتے، خواہ حقائق میں ہوں یا کردار و صفات میں۔ مثلاً حلال و حرام، مفید و مضر، مومن و کافر، عادل و ظالم، مصلح و مفسد اور عالم و جاہل یکساں نہیں ہو سکتے۔