لَیۡسَ عَلَی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیۡمَا طَعِمُوۡۤا اِذَا مَا اتَّقَوۡا وَّ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوۡا وَّ اٰمَنُوۡا ثُمَّ اتَّقَوۡا وَّ اَحۡسَنُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿٪۹۳﴾

۹۳۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے ان کی ان چیزوں پر کوئی گرفت نہ ہو گی جو وہ کھا پی چکے بشرطیکہ (آئندہ) پرہیز کریں اور ایمان پر قائم رہیں اور نیک اعمال بجا لائیں پھر پرہیز کریں اور ایمان پر قائم رہیں پھر پرہیز کریں اور نیکی کریں اور اللہ نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

93۔ تفسیر صافی میں منقول ہے: جب شراب اور جوئے کی حرمت کا حکم بڑی شدت سے آیا تو مہاجرین و انصار نے حضور ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! ہمارے وہ ساتھی جو دنیا سے چلے گئے یا قتل ہو گئے وہ تو شراب نوشی کرتے تھے، ان کا کیا بنے گا؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔

کافی میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے: ایمان کے مختلف حالات، درجات، طبقہ بندیاں اور منزلیں ہیں۔ کچھ ان میں سے کامل اور کچھ انتہائی کامل ہیں۔ کچھ کم رجحان اور کچھ زیادہ رجحان والے ہیں۔