وَ اِذَا جَآءُوۡکُمۡ قَالُوۡۤا اٰمَنَّا وَ قَدۡ دَّخَلُوۡا بِالۡکُفۡرِ وَ ہُمۡ قَدۡ خَرَجُوۡا بِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِمَا کَانُوۡا یَکۡتُمُوۡنَ﴿۶۱﴾

۶۱۔ اور جب یہ لوگ تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں: ہم ایمان لے آئے تھے حالانکہ وہ کفر لے کر آئے تھے اور کفر ہی کو لے کر چلے گئے اور جو کچھ یہ (دلوں میں) چھپائے ہوئے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے ۔

61۔ عام طور پر ایسا ہوتا تھا کہ لوگ بد نیتی کے ساتھ رسول ﷺ کے حلقہ درس میں بیٹھ جاتے تھے مگر حضور ﷺ کے کلام اور اخلاق کو دیکھ کر وہ حلقہ بگوش اسلام ہو جاتے تھے، مگر اہل کتاب منافقین اس قدر بدطینت ہوتے کہ کفر کے ساتھ آتے اور کفر کے ساتھ ہی واپس جاتے۔