قُلۡ ہَلۡ اُنَبِّئُکُمۡ بِشَرٍّ مِّنۡ ذٰلِکَ مَثُوۡبَۃً عِنۡدَ اللّٰہِ ؕ مَنۡ لَّعَنَہُ اللّٰہُ وَ غَضِبَ عَلَیۡہِ وَ جَعَلَ مِنۡہُمُ الۡقِرَدَۃَ وَ الۡخَنَازِیۡرَ وَ عَبَدَ الطَّاغُوۡتَ ؕ اُولٰٓئِکَ شَرٌّ مَّکَانًا وَّ اَضَلُّ عَنۡ سَوَآءِ السَّبِیۡلِ﴿۶۰﴾

۶۰۔ کہدیجئے : کیا میں تمہیں بتاؤں کہ اللہ کے ہاں پاداش کے اعتبار سے اس سے بھی بدتر لوگ کون ہیں؟ وہ (لوگ ہیں) جن پر اللہ نے لعنت کی اور جن پر وہ غضبناک ہوا اور جن میں سے کچھ کو اس نے بندر اور سور بنا دیا اور جو شیطان کے پجاری ہیں، ایسے لوگوں کا ٹھکانا بھی بدترین ہے اور یہ سیدھے راستے سے بھٹکے ہوئے ہیں۔

60۔ بفرض محال اگر مسلمانوں کا ان چیزوں پر ایمان لانا برا ہے تو اہل کتاب تو اس سے بدتر جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں جن کی وجہ سے وہ لعنت و غضب کے مستحق بنے اور بندر و سور کی صورت میں مسخ ہوئے اور شیطان پرست بن گئے تو مسلمانوں کا ایمان اگر بفرض محال برا ہی سہی لیکن تمہارے ان اعمال بد سے تو بدتر یقینا نہیں ہے۔