یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوا الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا دِیۡنَکُمۡ ہُزُوًا وَّ لَعِبًا مِّنَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ وَ الۡکُفَّارَ اَوۡلِیَآءَ ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ اِنۡ کُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ﴿۵۷﴾

۵۷۔ اے ایمان والو! ان لوگوں کو جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی جنہوں نے تمہارے دین کو مذاق اور کھیل بنایا ہے اور کفار کو اپنا حامی نہ بناؤ اور اللہ کا خوف کرو اگر تم اہل ایمان ہو۔

57۔ اہل کتاب اور کفار سے قلبی لگاؤ سے منع فرماتے ہوئے، اس منع کے پیچھے جو عوامل و اسباب ہیں ان کی طرف اشارہ ہے کہ جو لوگ تمہارے دین اور تمہارے ایمان و عقائد کا مذاق اڑائیں بھلا ان سے قلبی لگاؤ ممکن ہے؟ اگر کسی کو ایسے لوگوں سے واقعی محبت ہوتی ہے تو اس کا ایمان مشکوک ہے۔