اَفَحُکۡمَ الۡجَاہِلِیَّۃِ یَبۡغُوۡنَ ؕ وَ مَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰہِ حُکۡمًا لِّقَوۡمٍ یُّوۡقِنُوۡنَ﴿٪۵۰﴾

۵۰۔کیا یہ لوگ جاہلیت کے دستور کے خواہاں ہیں؟ اہل یقین کے لیے اللہ سے بہتر فیصلہ کرنے والا کون ہے؟

50۔ اس آیہ شریفہ کو سابقہ آیت کے ساتھ مربوط کر کے مطالعہ کیا جائے تو یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ خواہشات نفسانی کی پیروی کرنا جاہلیت ہے۔ ہمارے معاصر نظامہائے حیات کے وضع کرنے والے اور جدید تقاضوں کے بہانے سے حکم الہی سے انحراف کرنے والے، جاہلیت کی اس قرآنی تعریف میں صف اول میں نظر آتے ہیں۔ مغرب کی جدید جاہلیت نے تو قانون وضع کرتے ہوئے خواہشات پرستی میں قوم جاہلیت کو بھی سرخرو کر دیا۔