وَ کَتَبۡنَا عَلَیۡہِمۡ فِیۡہَاۤ اَنَّ النَّفۡسَ بِالنَّفۡسِ ۙ وَ الۡعَیۡنَ بِالۡعَیۡنِ وَ الۡاَنۡفَ بِالۡاَنۡفِ وَ الۡاُذُنَ بِالۡاُذُنِ وَ السِّنَّ بِالسِّنِّ ۙ وَ الۡجُرُوۡحَ قِصَاصٌ ؕ فَمَنۡ تَصَدَّقَ بِہٖ فَہُوَ کَفَّارَۃٌ لَّہٗ ؕ وَ مَنۡ لَّمۡ یَحۡکُمۡ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ﴿۴۵﴾

۴۵۔ اور ہم نے توریت میں ان پر (یہ قانون) لکھ دیا تھا کہ جان کے بدلے جان، آنکھ کے بدلے آنکھ، ناک کے بدلے ناک، کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت ہیں اور زخموں کا بدلہ (ان کے برابر) لیا جائے، پھر جو قصاص کو معاف کر دے تو یہ اس کے لیے (گناہوں کا) کفارہ شمار ہو گا اور جو اللہ کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلے نہ کریں پس وہ ظالم ہیں۔

45۔ آج کی رائج توریت میں بھی قصاص کے یہی احکام موجود ہیں جو قرآن نقل کر رہا ہے۔ ملاحظہ ہو خروج: 21۔23۔25 میں یہ عبارت: ”اگر وہ اس صدمے سے ہلاک ہو جائے، جان کے بدلے میں جان لے اور آنکھ کے بدلے میں آنکھ، دانت کے بدلے میں دانت، ہاتھ کے بدلے میں ہاتھ، پاؤں کے بدلے میں پاؤں، جلانے کے بدلے میں جلانا، زخم کے بدلے میں زخم اور چوٹ کے بدلے میں چوٹ“-