اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ اَنَّ لَہُمۡ مَّا فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا وَّ مِثۡلَہٗ مَعَہٗ لِیَفۡتَدُوۡا بِہٖ مِنۡ عَذَابِ یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ مَا تُقُبِّلَ مِنۡہُمۡ ۚ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ﴿۳۶﴾

۳۶۔ جو لوگ کافر ہو گئے ہیں اگر ان کے پاس زمین کے تمام خزانے ہوں اور اسی کے برابر مزید بھی ہوں اور وہ یہ سب کچھ روز قیامت کے عذاب کے بدلے میں فدیہ میں دینا چاہیں تو بھی ان سے قبول نہیں کیا جائے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا۔

36۔ یعنی اگر تقویٰ نہ ہو اور وسیلہ کی تلاش بھی نہ ہو اور جہاد بھی نہ ہو تو عذاب عظیم سے بچنے کی کوئی اور صورت نہیں ہے۔ سب سے زیادہ متبادل حل یہ ہو سکتا ہے کہ تقویٰ اور وسیلہ کی جگہ پوری دنیا کی دولت اس کے پاس ہو اور اس مقدار کی مزید دولت اس کے پاس آ جائے جس کے ذریعہ وہ عذاب کو ٹالنے کی کوشش کرے تو بھی ممکن نہیں ہے۔