فَاَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُوَفِّیۡہِمۡ اُجُوۡرَہُمۡ وَ یَزِیۡدُہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ ۚ وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ اسۡتَنۡکَفُوۡا وَ اسۡتَکۡبَرُوۡا فَیُعَذِّبُہُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ۬ۙ وَّ لَا یَجِدُوۡنَ لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا﴿۱۷۳﴾

۱۷۳۔پھر ایمان لانے والوں اور نیک اعمال بجا لانے والوں کو اللہ ان کا پورا اجر دے گا اور انہیں اپنے فضل سے مزید عطا کرے گا اور جن لوگوں نے (عبادت کو) عار سمجھا اور تکبر کیا انہیں اللہ دردناک عذاب دے گا اور وہ اپنے لیے اللہ کے سوا نہ کوئی سرپرست اور نہ کوئی مددگار پائیں گے۔

173۔اس آیت میں ایک نکتہ قابل توجہ ہے۔ وہ یہ کہ ایمان و عمل صالح کے پورے پورے اجر و ثواب کے علاوہ یہ خوشخبری اور نوید رحمانی سنائی گئی: وَ یَزِیۡدُہُمۡ مِّنۡ فَضۡلِہٖ اپنے فضل سے ان کو مزید اجر و ثواب عنایت فرمائے گا۔ مزید کس قدر اجر عطا فرمائے گا؟ اس کی کوئی حد بیان نہیں فرمائی۔