مَنۡ کَانَ یُرِیۡدُ ثَوَابَ الدُّنۡیَا فَعِنۡدَ اللّٰہِ ثَوَابُ الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ سَمِیۡعًۢا بَصِیۡرًا﴿۱۳۴﴾٪

۱۳۴۔جو(فقط) دنیاوی مفاد کا طالب ہے پس اللہ کے پاس دنیا و آخرت دونوں کا ثواب موجود ہے اور اللہ خوب سننے والا،دیکھنے والا ہے۔

134۔ ان لوگوں کے عقل و شعور کو بیدار کیا جا رہا ہے جو صرف طالب دنیا ہیں۔ تقویٰ اختیار کرنے اور بارگاہ الٰہی میں حاضر رہنے سے دنیا اور آخرت دونوں کی سعادتیں مل سکتی ہیں۔ لیکن یہ لوگ آخرت کی ابدی سعادت کو چھوڑ کر چند دنوں کی دنیاوی زندگی کے عیش و نوش میں بدمست ہیں۔