وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِہِنَّ نِحۡلَۃً ؕ فَاِنۡ طِبۡنَ لَکُمۡ عَنۡ شَیۡءٍ مِّنۡہُ نَفۡسًا فَکُلُوۡہُ ہَنِیۡٓــًٔا مَّرِیۡٓــًٔا﴿۴﴾

۴۔ اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دیا کرو، ہاں! اگر وہ کچھ حصہ اپنی خوشی سے معاف کر دیں تو اسے خوشگواری سے بلا کراہت کھا سکتے ہو۔

نِحۡلَۃً : اس عطیہ کو کہتے ہیں جو قیمت اور معاوضہ نہ ہو۔ حکم یہ ہے کہ مہر کو عطیہ کے طور پر دے دو تاکہ مرد کی طرف سے خواستگاری اور خواہش کی سچائی کی ایک علامت اور دلیل بنے۔ چونکہ عورت عشق و محبت کی منزل پر ہوتی ہے اور مرد خواہش و تمنا کی منزل پر۔