وَ اِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تُقۡسِطُوۡا فِی الۡیَتٰمٰی فَانۡکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثۡنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ ۚ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تَعۡدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَلَّا تَعُوۡلُوۡا ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور اگر تم لوگ اس بات سے خائف ہو کہ یتیم (لڑکیوں) کے بارے میں انصاف نہ کر سکو گے تو جو دوسری عورتیں تمہیں پسند آئیں ان میں سے دو دو، تین تین یا چار چار سے نکاح کر لو، اگر تمہیں خوف ہو کہ ان میں عدل نہ کر سکو گے تو ایک ہی عورت یا لونڈی جس کے تم مالک ہو (کافی ہے)، یہ ناانصافی سے بچنے کی قریب ترین صورت ہے۔

3۔ خواہ مرد ہو یا عورت، ازدواجی زندگی ایک انسانی حق ہے۔ لیکن عورت اس حق کی زیادہ محتاج ہے۔ کیونکہ ازدواجی زندگی میں مرد کے مادی اور جنسی تقاضے زیادہ اور انسانی تقاضے کم ہوتے ہیں۔ جب کہ عورت کے انسانی تقاضے زیادہ اور مادی تقاضے کم ہوتے ہیں۔ مرد ازدواجی زندگی سے محروم ہونے کی صورت میں بھی اپنے نصف تقاضے نا جائز ذرائع سے پورے کر سکتا ہے، جب کہ عورت ازدواجی زندگی سے محروم ہونے کی صورت میں اپنے فطری اور انسانی تقاضے نا جائز ذرائع سے پورے نہیں کر سکتی۔ لہٰذا شوہر داری کرنا، مرد کے زیر سایہ رہنا، جائز اور قانونی بچوں کی ماں بننا اور ایک عائلی نظام سے منسلک رہنا، عورت کے انسانی حقوق میں سے ہیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق اگرچہ پیدائش کے اعتبار سے مرد و زن برابر ہوتے ہیں، لیکن جب یہی مرد و زن سن بلوغت کو پہنچتے ہیں، یعنی ازدواجی زندگی کے قابل ہوتے ہیں تو ازدواج کے قابل مردوں سے ازدواج کے قابل عورتیں کہیں زیادہ ہوتی ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ازدواج کے قابل عورتوں کو، جو تعداد میں ازدواج کے قابل مردوں سے زیادہ ہیں، ان کے انسانی حقوق تعدد زوجات کے علاوہ کس طرح مل سکتے ہیں؟ برٹرینڈرسل یہاں ایک عجیب تجویز دیتا ہے: تعدد زوجات ممنوع ہونے کی صورت میں بہت سی عورتیں بے شوہر اور بے اولاد رہ جاتی ہیں، ان کے لیے تجویز یہ ہے کہ وہ مردوں کو شکار کریں اور اپنے لیے اولاد پیدا کریں۔ اس صورت میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان بے سرپرست ماؤں اور بے پدر بچوں کی سرپرستی کون کرے گا؟ برٹرینڈرسل تجویز دیتا ہے: حکومت شوہر اور باپ کی جگہ پر کرے۔ (نظام حقوق زن ص 381) دیکھا آپ نے مغربی ذہن، صف اول کا مفکر ایک نہایت ہی اہم انسانی حق کے لیے کیا حل پیش کرتا ہے۔ کیا مغربی انسان، مہر پدر اور امن و سکون شوہر سے آشنا ہی نہیں ہے؟