وَ اِنَّ مِنۡ اَہۡلِ الۡکِتٰبِ لَمَنۡ یُّؤۡمِنُ بِاللّٰہِ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکُمۡ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡہِمۡ خٰشِعِیۡنَ لِلّٰہِ ۙ لَا یَشۡتَرُوۡنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ثَمَنًا قَلِیۡلًا ؕ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ اَجۡرُہُمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ﴿۱۹۹﴾

۱۹۹۔اور اہل کتاب میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو خدا پر ایمان رکھتے ہیں اور جو کچھ تم پر نازل کیا گیا ہے اور جو کچھ ان پر نازل کیا گیا ہے سب پر اللہ کے لیے خشوع کے ساتھ ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کی نشانیوں کو تھوڑی قیمت پر فروخت نہیں کرتے،انہی لوگوں کے لیے ان کے رب کے پاس اجر و ثواب ہے، بے شک اللہ بہت جلد حساب چکانے والا ہے۔

199۔ اہل ایمان کے اجر و ثواب کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا کہ آخرت کی ابدی سعادت کسی خاص جنس یا نژاد یا جغرافیائی حدود تک محدود نہیں بلکہ ہر مومن کے لیے یہ ایک عمومی سعادت ہے۔ چنانچہ اہل کتاب کے لیے یہ دروازہ بند نہیں ہے۔ ان میں سے جو صاحبان ایمان ہیں انہیں بھی وہی اجر و ثواب اور وہی سعادت میسر ہو گی۔