وَ لَا یَحۡزُنۡکَ الَّذِیۡنَ یُسَارِعُوۡنَ فِی الۡکُفۡرِ ۚ اِنَّہُمۡ لَنۡ یَّضُرُّوا اللّٰہَ شَیۡئًا ؕ یُرِیۡدُ اللّٰہُ اَلَّا یَجۡعَلَ لَہُمۡ حَظًّا فِی الۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ لَہُمۡ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ﴿۱۷۶﴾

۱۷۶۔اور (اے رسول) جو لوگ کفر میں سبقت لے جاتے ہیں (ان کی وجہ سے) آپ آزردہ خاطر نہ ہوں، یہ لوگ اللہ کو کچھ بھی ضرر نہیں دے سکیں گے، اللہ چاہتا ہے کہ آخرت میں ان کے نصیب میں ان کا کوئی حصہ نہ رکھے اور ان کے لیے تو بڑا عذاب ہے۔

176۔آنحضرتﷺ کی تسکین کے لیے فرمایا: لوگوں کی کفر میں سبقت سے اللہ کے دین کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ انہیں کفر اختیار کرنے کے لیے ڈھیل دی گئی ہے جو خود ان کے لیے عذاب عظیم کا پیش خیمہ ہے۔ اللہ چاہتا ہے کہ آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہ ہو۔