اَلَّذِیۡنَ قَالُوۡا لِاِخۡوَانِہِمۡ وَ قَعَدُوۡا لَوۡ اَطَاعُوۡنَا مَا قُتِلُوۡا ؕ قُلۡ فَادۡرَءُوۡا عَنۡ اَنۡفُسِکُمُ الۡمَوۡتَ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۱۶۸﴾

۱۶۸۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خود (پیچھے) بیٹھے رہے اور اپنے بھائیوں کے بارے میں کہنے لگے: کاش! اگر وہ ہماری بات مانتے تو قتل نہ ہوتے، ان سے کہدیجئے: اگر تم سچے ہو تو موت کو اپنے سے ٹال دو۔

168۔ لِاِخۡوَانِہِمۡ : برادری سے مراد دینی و نظریاتی نہیں بلکہ اپنے قبیلے کی برادری مراد ہے۔ کفر کے قریب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ باطن میں تو تھے ہی کافر لیکن اب اعلانیہ کافرانہ حرکات کرنے لگ گئے۔