اِنۡ یَّنۡصُرۡکُمُ اللّٰہُ فَلَا غَالِبَ لَکُمۡ ۚ وَ اِنۡ یَّخۡذُلۡکُمۡ فَمَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَنۡصُرُکُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِہٖ ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۶۰﴾

۱۶۰۔ (مسلمانو !) اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو پھر کوئی تم پر غالب نہیں آ سکتا اور اللہ تمہارا ساتھ چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کو پہنچے، لہٰذا ایمان والوں کو چاہیے کہ وہ صرف اللہ پر بھروسا کریں۔

160۔ سابقہ آیات میں بتایا گیا کہ کن حالات میں اللہ کی نصرت شامل حال ہو سکتی ہے۔ اللہ کے عطا کردہ دستور پر عمل کرنے کی صورت میں ہی اس کی نصرت کے اہل اور مستحق قرار پا سکتے ہیں۔ یعنی اس کے وضع کردہ نظام و سنن اور طبیعیاتی و تکوینی قوانین کی دفعات پر عمل، پھر طاقت کے اصل سرچشمے اللہ کی ذات پر بھروسہ کرنے کی صورت میں نصرت الہٰی مومنین کے شامل حال ہو سکتی ہے۔ ایسا ممکن نہیں ہے کہ ادھر رسول ﷺ کی نافرمانی کریں اور جنگ سے فرار ہوں، ادھر فتح و نصرت ان کے قدم چومے۔