اَمۡ حَسِبۡتُمۡ اَنۡ تَدۡخُلُوا الۡجَنَّۃَ وَ لَمَّا یَعۡلَمِ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ جٰہَدُوۡا مِنۡکُمۡ وَ یَعۡلَمَ الصّٰبِرِیۡنَ﴿۱۴۲﴾

۱۴۲۔ کیا تم (لوگ) یہ سمجھتے ہو کہ جنت میں یونہی چلے جاؤ گے حالانکہ ابھی اللہ نے یہ دیکھا ہی نہیں کہ تم میں سے جہاد کرنے والے اور صبر کرنے والے کون ہیں؟

142۔اس آیت میں اس غلط فہمی کا ازالہ ہے جس میں عصر رسول ﷺ کے مسلمان بھی اسی طرح مبتلا تھے جس طرح آج بھی کچھ لوگ اس غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ اسلامی یا ایمانی جماعت میں شامل ہونا کافی ہے، صبر و جہاد یعنی عمل کے ذریعے استحقاق پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔