مَثَلُ مَا یُنۡفِقُوۡنَ فِیۡ ہٰذِہِ الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا کَمَثَلِ رِیۡحٍ فِیۡہَا صِرٌّ اَصَابَتۡ حَرۡثَ قَوۡمٍ ظَلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فَاَہۡلَکَتۡہُ ؕ وَ مَا ظَلَمَہُمُ اللّٰہُ وَ لٰکِنۡ اَنۡفُسَہُمۡ یَظۡلِمُوۡنَ﴿۱۱۷﴾

۱۱۷۔ وہ اس دنیاوی زندگی میں جو کچھ خرچ کرتے ہیں اس کی مثال اس ہوا کی سی ہے جس میں تیز سردی ہو اور وہ ان لوگوں کی کھیتی پر چلے جنہوں نے خود اپنے اوپر ظلم کیا ہے اور اسے تباہ کر دے اور اللہ نے ان پر کچھ بھی ظلم نہیں کیا بلکہ یہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔

116۔ 117۔ان آیات میں دشمنوں کے مالی اور انسانی وسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کے اقتصادی حربوں کے انجام کا ذکر ہے کہ وہ مال و زر کے ذریعے بھی اپنے برے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے اور تخریب کاری پر انہوں نے جتنی دولت صرف کی ہو گی وہ سب رائیگاں جائے گی۔