فِیۡہِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبۡرٰہِیۡمَ ۬ۚ وَ مَنۡ دَخَلَہٗ کَانَ اٰمِنًا ؕ وَ لِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الۡبَیۡتِ مَنِ اسۡتَطَاعَ اِلَیۡہِ سَبِیۡلًا ؕ وَ مَنۡ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۹۷﴾

۹۷۔ اس میں واضح نشانیاں ہیں (مثلاً) مقام ابراہیم اور جو اس میں داخل ہوا وہ امان والا ہو گیا اور لوگوں پر اللہ کا حق ہے کہ جو اس گھر تک جانے کی استطاعت رکھتا ہو وہ اس گھر کا حج کرے اور جو کوئی اس سے انکار کرتا ہے تو (اس کا اپنا نقصان ہے) اللہ تو عالمین سے بے نیاز ہے۔

97۔ مقامِ ابراہیم علیہ السلام ، یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدم مبارک کی نشانی جو مختلف ادوار میں پیش آنے والے قدرتی،حربی اور تخریبی حالات کے باجود محفوظ ہے ورنہ ایسے حالات میں دوسری جگہوں پر پورے تمدن کے نشانات اور پوری قوم کے آثار مٹ جاتے ہیں۔