لَنۡ تَنَالُوا الۡبِرَّ حَتّٰی تُنۡفِقُوۡا مِمَّا تُحِبُّوۡنَ ۬ؕ وَ مَا تُنۡفِقُوۡا مِنۡ شَیۡءٍ فَاِنَّ اللّٰہَ بِہٖ عَلِیۡمٌ﴿۹۲﴾

۹۲۔ جب تک تم اپنی پسند کی چیزوں میں سے خرچ نہ کرو تب تک کبھی نیکی کو نہیں پہنچ سکتے اور جو کچھ تم خرچ کرتے ہو یقینا اللہ اس سے خوب باخبر ہے۔

92۔ سابقہ آیت میں کہا گیا کہ کافر روئے زمین بھر سونا فدیہ میں دے دے تو بھی قبول نہ ہو گا۔ اس سے ذہن میں یہ خیال آنا عین ممکن ہے کہ مال خرچ کرنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس وہم کو دور کرنے کے لیے فرمایا: مومن کے لیے مال بہترین وسیلہ ہے جس کے ذریعے وہ نیکی کے اعلیٰ مقام پر فائز ہو سکتا ہے اور انفاق کی کیفیت بھی بیان فرمائی کہ جس چیز سے آپ کو محبت ہے اگر اس چیز کو راہِ خدا میں دیں تو پتہ چلے گا کہ اللہ کی محبت، مال کی محبت پر غالب ہے۔ یہی نیکی اور کامیابی ہے۔