وَ لَا تُؤۡمِنُوۡۤا اِلَّا لِمَنۡ تَبِعَ دِیۡنَکُمۡ ؕ قُلۡ اِنَّ الۡہُدٰی ہُدَی اللّٰہِ ۙ اَنۡ یُّؤۡتٰۤی اَحَدٌ مِّثۡلَ مَاۤ اُوۡتِیۡتُمۡ اَوۡ یُحَآجُّوۡکُمۡ عِنۡدَ رَبِّکُمۡ ؕ قُلۡ اِنَّ الۡفَضۡلَ بِیَدِ اللّٰہِ ۚ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ ﴿ۚۙ۷۳﴾

۷۳۔ اور (یہ لوگ آپس میں کہتے ہیں) اپنے دین کے پیروکاروں کے سوا کسی کی بات نہ مانو، کہدیجئے: ہدایت تو بے شک وہ ہے جو اللہ کی طرف سے ہو، (لیکن اہل کتاب باہم یہ کہتے ہیں:) کہیں ایسا نہ ہو جیسی چیز تمہیں ملی ہے ویسی کسی اور کو مل جائے یا وہ تمہارے رب کے حضور تمہارے خلاف حجت قائم کر لیں، ان سے کہدیجئے: فضل تو بے شک اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہے عطا فرمائے، اور اللہ بڑی وسعت والا، جاننے والا ہے۔

73۔ یہودی حسد کی آگ میں جلتے تھے کہ اللہ نے ان کے علاوہ کسی اور قوم کو نبوت اور کتاب سے کیوں نوازا ہے۔ وہ طرح طرح کی خفیہ سازشیں کرتے تھے۔ ساتھ ہی اس بات سے گھبراتے بھی تھے کہ کہیں مسلمانوں کے ہاتھ کوئی حجت اور دلیل نہ آ جائے، اس طرح کہیں وہ اللہ کے سامنے ماخوذ نہ ہوں۔