ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لَنۡ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّاۤ اَیَّامًا مَّعۡدُوۡدٰتٍ ۪ وَ غَرَّہُمۡ فِیۡ دِیۡنِہِمۡ مَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ﴿۲۴﴾

۲۴۔ ان کا یہ رویہ اس لیے ہے کہ وہ کہتے ہیں: جہنم کی آگ ہمیں چند روز کے سوا چھو نہیں سکتی اور جو کچھ یہ بہتان تراشی کرتے رہے ہیں اس نے انہیں اپنے دین کے بارے میں دھوکے میں رکھا ہے۔

24۔ ان سیاہ کاریوں کا اصل سرچشمہ ان کے باطل نظریات ہیں جن کے تحت وہ انسانیت سوز مظالم و جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں۔ ہماری معاصر تاریخ بھی ان یہودیوں کے لرزا دینے والے جرائم و مظالم سے پر ہے۔ ان باطل نظریات میں سے کچھ یہ ہیں کہ یہودی کو جہنم کی آگ گنتی کے چند ایام کے سوا چھو نہیں سکتی نیز اولاد یعقوب اللہ کی برگزیدہ مخلوق ہے اور یہ کہ اولاد یعقوب سے اللہ کا وعدہ ہے کہ انہیں کوئی عذاب وغیرہ نہیں دیا جائے گا۔